اہلِ بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق ترکیہ نے بحیرۂ اسود میں جہازوں پر حملوں کے حوالے سے یوکرین کے سیکیورٹی اداروں کو باضابطہ وارننگ پیغام پہنچایا ہے۔
انقرہ کے ایک اعلیٰ سطحی ذریعے نے خبر رساں ادارے نووستی کو بتایا کہ یہ وارننگ اس واقعے کے بعد جاری کی گئی جب بحیرۂ اسود میں سورج مکھی کے تیل سے لدا ایک روسی تیل بردار جہاز ڈرون حملے کا نشانہ بنا۔
اس سے قبل رجب طیب اردوان واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ترکیہ کے خصوصی معاشی زون میں بحری جہازوں کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کا خطرہ ’’مکمل طور پر ناقابلِ قبول‘‘ ہے۔
ترکی ذرائع کے مطابق بحیرۂ اسود میں جہازوں پر حملوں کے بارے میں انقرہ کا واضح اور دوٹوک مؤقف یوکرینی فریق اور اس کے سیکیورٹی اداروں تک براہِ راست پہنچا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے بھی بحیرۂ اسود میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوں پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کارروائیاں انسانی جانوں، جہازرانی کی سلامتی اور سمندری ماحول کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق انقرہ متعلقہ فریقوں سے رابطے میں ہے تاکہ کشیدگی کو بحیرۂ اسود تک پھیلنے سے روکا جا سکے اور ترکیہ کے معاشی مفادات کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
ادھر برطانوی اخبار دی گارڈین نے ایک یوکرینی سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کییف نے ترکیہ کے قریب دو روسی تیل بردار جہازوں پر بحری ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
آپ کا تبصرہ